مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی صدر کے دستخط کے بعد بل قانون بن گیا جو کہ فوری نافذ العمل ہوگا، قانون کو پرُامن اجتماع وامن عامہ کا نام دیا گیا ہے۔
بل کے مطابق اسلام آباد کے موضع سنگنجانی یاکسی بھی ایسے علاقے میں جلسہ جلوس کیا جاسکے گا جہاں حکومت اجازت دے گی، حکومتی اجازت کے بغیر کے جلسہ جلوس کرنے یا اس میں شامل ہونے والوں کو تین سال تک جیل میں ڈالا جاسکےگا۔
بل میں کہا گیا ہے کہ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے پاس جلسے پر پابندی کا اختیار ہوگا۔ مجسٹریٹ پولیس اسٹیشن کے انچارج آفیسر کو مظاہرین کو منتشر کرنے کی ہدایت دے سکتا ہے ۔ غیر قانونی جلسے میں شریک افراد کو گرفتار اور حراست میں لیا جاسکتا ہے، ایسے افراد کو 10سال تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ